مرحبا کیا شان کیا انوار ہیں

مرحبا کیا شان کیا انوار ہیں

وجد میں آقا کے یار غار ہیں


آج خوش بختی کی بھی معراج ھے

گود میں انکی میرے سرکار ہیں


بوبکر  کیا  شان  پائی  آپ   نے

کہ خدا و مصطفی کا پیار ہیں


گھر   لٹانے   جان   دینے  کیلئے

دیکھئے ہر   آن   یہ   تیار   ہیں


اے خدا ہم کو بھی ان کی دید ہو

ہم بھی ان کے طالب دیدار ہیں


جان جاں مجھ کو مدینے پاک کا

اذن دو  کہ   مالک   و   مختار  ہیں


ہر    صحابی     جنتی     نعرہ    ملا

ان سے جو مرشد میرے عطار ھیں


عابد ان کے قدموں میں جو آگئے

ان شاء اللہ خلد کے حقدار ہیں

شاعر کا نام :- محمد عابد علی عطاری

دیگر کلام

السّلام اے نُورِ اوّل کے نشاں

قدم قدم پر چراغ ایسے جلا گئی ہے علیؑ کی بیٹی

حیدرِ کراّر، امام الاولیا

علی کے ساتھ ہے زہرا کی شادی

منگتوں پہ نظر ہو گنج شکر آباد رہے تیرا پاکپتن

اے نبیؐ کے اسد اے خدا کے اسد

میرا بادشاہ حسین ہے

ہے میرے شیخِ کامل کا زمانے میں ہُنر زندہ

کربلا والے ہمیں در سے رِدا دیتے ہیں

اک دن بڑے غرور سے کہنے لگی زمیں