آئو مہرِ حرا کی بات کریں

آئو مہرِ حرا کی بات کریں

روشنی پر مذاکرات کریں


بھیج کر ذاتِ مصطفی پہ درود

ساری آسان مشکلات کریں


ان پہ قربان جان سے ہو کر

جاوداں کیوں نہ ہم حیات کریں


ہو گی آمد حضور کی ‘ آئو!

منعقد ایک بزمِ نعت کریں


ا ن سے منسوب ہو کے اے آصف

معتبر کیوں نہ اپنی ذات کریں

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

رونقِ دو جہاں آپ ہیں

صد شکر کہ سرکار کا میں مدح سرا ہوں

مجھ پہ سرکارِدوعالم کے ہیں احساں کتنے

تمہاری یاد جو دل کا قرار ہو جائے

مرے آقا! یہ مجھ پہ آپ کا احسان ہو جائے

آئو مہرِ حرا کی بات کریں

زمین آپ کی ہے اور آسمان آپ کا

رکھتا ہوں دل میں کتنے ہی ارمان آپ کے

میں جب درِ رسول پہ جا کر مچل گیا

!لب پہ نعت و سلام ہے آقا

کرو نہ واعظو! ، حور و قصور کی باتیں