اپنی قسمت کو اَوج پر دیکھا

اپنی قسمت کو اَوج پر دیکھا

جس نے آقا کو اک نظر دیکھا


ہجر میں آپ کے شہِ بطحا!

آنکھ کو آنسوئوں سے تر دیکھا


جو ہُوا اُن کے در سے وابستہ

اُس کو دنیا میں معتبر دیکھا


غیر کو بھی لگائیں سینے سے

مہرباں اُن کو اِس قدر دیکھا


اُن کی رحمت کا سایہ ہے ہرسو

جاکے آصف نگر نگر دیکھا

شاعر کا نام :- محمد آصف قادری

کتاب کا نام :- مہرِحرا

دیگر کلام

کس کو فرمایا خدا نے نور کا روشن سراج

دعا ہے زندگی جب تک مری سفر میں رہے

یا نبی جی آ نبی جی

تریؐ نورانی بستی میں چلوں آہستہ آہستہ

لوحِ محفوظ پہ قرآن کی آیت چمکی

کیہنوں میں دُکھ پھول سناواں کیہنوں میں پھٹ کھول دکھاواں

چشمِ کرم حضور کی فیضانِ نعت ہے

نظر ہوئی جو حبیبِ داور

ان کی تعریف و ثناء ان پہ درود اور سلام

تیری آس پہ ہم ہیں زندہ میرے پیارے آقاؐ!