آواز پانچ وقت لگاتی ہے مومنوں
آؤ نماز ہم کو بلاتی ہے مومنوں
حی علیٰ الصلوٰۃ کی آواز جب سنو
چل دو نماز کے لیے ہر کام چھوڑ دو
کیسے کہوں کہ ملتا ہے کیا کیا نماز میں
حد یہ کہ رب سے ملتا ہے بندہ نماز میں
فرمانِ مصطفیٰ ہے یہ دین کا ستون ہے
ٹھنڈک ہے آنکھ کی یہ دلوں کا سکون ہے
تبلیغ میں نماز کی مشغول میں رہوں
یہ ایک کام میرے خدا عمر بھر کروں
شاعر کا نام :- سید صبیح الدین صبیح رحمانی
کتاب کا نام :- کلیات صبیح رحمانی