بہت اونچا ہے قسمت کا ستارا

بہت اونچا ہے قسمت کا ستارا یارسول اللہؐ

مِرے ہاتھوں میں ہے دامن تمہارا یارسول اللہؐ


ترے اسمِ گرامی نے ہمیں سنبھال رکھا ہے

یہی تو ہے غریبوں کا سہارا یارسول اللہؐ


بڑا مجرم سہی لیکن مِری بخشش کو کافی ہے

تِری چشمِ کرم کا اِک اشارا یارسول اللہؐ


وہ خاطر میں نہیں لاتے کسی شاہ و تونگر کو

تِرے ٹکڑوں پہ ہے جن کا گزارا یارسول اللہؐ


مدد کو آپؐ آتے ہیں ہمیں تو ہے یقیں کامل

کڑی مشکل میں جس نے بھی پکارا یارسول اللہؐ


تمھاری دید جب ہوگی مچل کر پھر یہ دیوانے

سرِ محشر لگائیں گے یہ نعرہ یارسول اللہؐ


ہو تیرا امتی پھر بھی جہنم کا بنے ایندھن

تری رحمت کو ہو کیونکر گوارا یارسول اللہؐ


گھرے ہیں بحرِ عصیاں کی تلاطم خیز موجوں میں

کرم کیجئے کہ مل جائے کنارا یارسول اللہ


اماں اُس کو نہیں ملتی کہ جس نے اپنی گردن سے

قلادہ تیری نسبت کا اتارا یارسول اللہ


جلیل اپنے گناہوں پر پشیماں اور نادم ہے

اب اس کی لاج رکھ لیجئے خدارا یارسول اللہ

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- مہکار مدینے کی

دیگر کلام

محبوبِ ذوالجلال ہے میرے

دامنِ مصطفیٰؐ مرحبا مرحبا

عاشقانِ مصطفٰےؐ سب مل

مال و دولت نہ لعل و گہر مانگتا ہوں

دولت تھی مِرے پاس نہ مایہ

بہت اونچا ہے قسمت کا ستارا

آقاؐ کا دربار مدینہ

راحتِ قلبِ حزیں اسمِ گرامی آپؐ کا

اُدھر دونوں عالم کے والی کا در ہو

مدینے کو جاؤں مِری جستجو ہے

ہے تشنہ آرزو ‘ آقا !