چلنا اگر ہے ٹہرا تو اے ہمسفر چلو
سوئے مدینہ، جانبِ طیبہ نگر چلو
گلیاں ہیں اس دیار کی جنت سے بھی سوا
بطحا کی سمت آؤ اے اہلِ نظر چلو
اس رحمتِؐ تمام کی دہلیز کی طرف
پڑھتے ہوئے درود، لئے چشمِ تر چلو
اک دن پہنچ ہی جائیں گے اس سرزمین پر
صلِ علیٰ کا ورد کئے بے خطر چلو
دینے درِ حضور پہ نذرانہ جان کا
لیکر دلوں میں اپنے غمِ معتبر چلو
شاعر کا نام :- اختر لکھنوی
کتاب کا نام :- حضورﷺ