چھٹ گئی گردِ سفر مل گئی کھوئی منزل

چھٹ گئی گردِ سفر مل گئی کھوئی منزل

راہ بھٹکے ہوئے اس دہر نے پائی منزل


جوق در جوق چلی سمتِ پیمبر خلقت

ایسی اسلام کی ہر قوم کو بھائی منزل


آپ نے معرفتِ حق کا پتہ بتلایا

چل کے خود راہِ عمل پر بھی دکھائی منزل


لوگ خود چل کے گئے منزلِ خوش بختی تک

اے حلیمہ تری خود گود میں آئی منزل


دہر میں گونجی صدا جس گھڑی جاء الحق کی

سونی سونی سی ہوئی کفر کی جھوٹی منزل


دل میں ایمان و یقیں حُبَّ نبیؐ پیدا کر

سہل کرنی ہے اگر قبر کی پہلی منزل


ہے اگر شافعِ محشر کی شفاعت کا یقیں

تجھ کو مل جائے گی محشر میں بھی اپنی منزل


تو بھی وابستہ درِ رہبر حق سے ہوجا

بالیقیں تجھ کو بھی مل جائے گی حق کی منزل


چھوڑ دنیا کی ہوس فکر تو کر عقبیٰ کی

عاقبت ہی تری احسؔن ہے حقیقی منزل

شاعر کا نام :- احسن اعظمی

کتاب کا نام :- بہارِ عقیدت

دیگر کلام

آستانِ مصطفیٰؐ ہے سب سے اعلیٰ آج تک

تسکینِ روح و قلب کا نغمہ ہے نعتِ پاک

آپ آئے ہوا حسنِ منظر الگ

گستاخِ پیمبر ہیں جو بد بخت شقی لوگ

مٹھی میں لب کشا ہوئے جب بے زبان سنگ

چھٹ گئی گردِ سفر مل گئی کھوئی منزل

اوصاف بے نظیر ہیں اور ذات بے مثال

عطا فضل جود و رحیمی کے بادل

اس کے فکر و فن کو بخشے گا خدا اوجِ کمال

ہیں سرفراز حُبِ رسولِ خدا سے ہم

نازشِ انس و جاں شاہِ والا حشم