گستاخِ پیمبر ہیں جو بد بخت شقی لوگ
ایمان سے خارج ہیں یقیناً وہ سبھی لوگ
شیدائے شہِ دیں ہیں جو کردار و عمل سے
حق دارِ شفاعت ہیں سرِ حشر وہی لوگ
تعلیمِ نبیؐ نے انھیں سرخیل بنایا
پھرتے تھے بنے رہروِ گم گشتہ کبھی لوگ
دل جیت لیے خلقِ پیمبر نے سبھی کے
شرمندہ ہوئے کرتے تھے جو نیش زنی لوگ
رکھتا ہے یہ قدموں تلے کونین کی دولت
دیوانہء سرور کی اُڑائیں نہ ہنسی لوگ
جائیں گے کہاں تشنگیِ شوق بجھانے
آتے ہیں مدینے میں لیے تشنہ لبی لوگ
محروم ہیں جو نعمتِ فیضانِ نبیؐ سے
ایسے بھی ہیں بد بخت مدینے میں کئی لوگ
خوش ہوں گے غلامانِ نبیؐ دامنِ شہ میں
جب ہوں گے پریشان سرِ حشر سبھی لوگ
شاداں ہوئے سب بعثتِ سرکار سے احسؔن
کافور ہوئے رنج و الم، پائیں خوشی لوگ