حد غزل کی جسموں تک ہے
نعت کی نکہت روحوں تک ہے
کون ہے ایسا جس کی رسائی
عرش کے نوری جلووں تک ہے
حد بلندی کی دنیا میں
پاک نبیؐ کے قدموں تک ہے
لطف شماری ان کی ہو کیسے
حد گنتی کی کھربوں تک ہے
ہم ہیں مودت رکھنے والے
حبِّ نبیؐ ایمانوں تک ہے
نئی ہے ہر اک مدحت لیکن
اس کی روایت صدیوں تک ہے
خوشحالی ہے ان کی بدولت
لطف نبیؐ کا نسلوں تک ہے
ہالہ ان کے لطف و کرم کا
دنیا کے سب گوشوں تک ہے
لطف و کرم سرکارؐ کا طاہرؔ
اونٹوں ، ہرنوں ، چڑیوں تک ہے