ہے مدینے سے مرے قلب کا رشتہ محفوظ

ہے مدینے سے مرے قلب کا رشتہ محفوظ

یا خدا رکھنا سدا میرا اثاثہ محفوظ


خواب میں کاش کہ میں جلوۂ زیبا دیکھوں

دل میں رکْھی ہے یہی ایک تمنا محفوظ


جب سے سرکارِ مدینہ کا ہے روضہ دیکھا

باغِ فردوس کا ہے دل میں یہ نقشہ محفوظ


حُبِْ شیخین رہے دل میں مرے پیوستہ

آل و اصحاب کی اُلفت کا خزانہ محفوظ


بُغض و تحقیرِ صحابہ سے ہمیشہ ہر دم

یا خدا رکھنا مرا سارا قبیلہ محفوظ


بند آنکھوں کو کِیافکرِ رضا پر میں نے

کیوں نہ شیطان سے ہو میرا عقیدہ محفوظ


ربِ سلّمِ کی دعا حق سے وہ فرماتے ہیں

پُل سے گُزرے گا غلامِ شہِ بطحیٰ محفوظ


واسطہ تُجھ کو ترے پیارے نبی کا رکھنا

وقتِ آخر مرے ایمان کو مولیٰ محفوظ


مالِکُ المُلک تُجھے شاہِ عرب کا صدقہ

ہو کورونا سے مرے مولیٰ یہ دنیا محفوظ


مدحتِ سرورِ کونین ہو پہچان مری

نعتِ سرکار ہو مرزا کا حوالہ محفوظ

شاعر کا نام :- مرزا جاوید بیگ عطاری

کتاب کا نام :- حروفِ نُور

دیگر کلام

سوما سعادتاں دا اے رحمت حُضورؐ دی

پنجابی ترجمہ: کَسے بود یا رب کہ رُو در یثرب و بَطحا کنم

کس قدر تھا احترامِ باریابی دیکھیے

اگرچہ ذکرِ خُدا صُبح و شام کرتا ہُوں

معراج دی راتیں آقا نے جبریل نوں ایہہ فرمایا اے

کعبے کی جبیں خم ہے بتعظیمِ پیمبر

میرا وردِ زباں ہے ترا نام بس

اُس نام سے وابستہ ہوں، نسبت پہ نظر ہے

نگاہی یا رسول اللہ نگاہی

سوئے ہوئے زخموں کو جگا کیوں نہیں دیتے