ہیں وقف جان و دل مِرے اِس کام کے لیے

ہیں وقف جان و دل مِرے اِس کام کے لیے

پڑھیئے دُرود رہبرِؐ اسلام کے لیے


زندہ رہے جو خدمتِ اسلام کے لیے

وہ منتخب ہیں حشر میں انعام کے لیے


شُہرہ، ہے عام ساقئیؐ کوثر کے فیض کا

دُنیا تڑپ رہی ہے بس اک جام کے لیے


وہ شام جو مدینے کے رستے میں آگئی

صبحِ ابد ترستی ہے اُس شام کے لیے


کام آئے گا وظیفہ محمدؐ کے انام کا

کیا خُوب کام ہے دلِ ناکام کےلیے


جو بے قرارِ عشقِ رسولِؐ نام ہیں

فردوس اُن کے نام ہے آرام کے لیے


ذکرِ خدا و ذکرِ نبیؐ ہے رہِ خلوص

گُم نام وہ ہوئے جو چلے نام کے لیے


اعلان ہے نصیرؔ! یہ ربّ کریم کا

عشقِ رسولؐ شرط ہے اسلام کے لیے

شاعر کا نام :- سید نصیرالدیں نصیر

کتاب کا نام :- دیں ہمہ اوست

دیگر کلام

خدا کے لُطف و کرم پر نظر نہیں رکھتے

جو مدینے میں کہیں اپنا ٹھکانہ کر لے

یاد اُس دَر کی مِرے دل کو سدا خوش رکھّے

جس کو حاصل ہیں غمِ ساقیٔؐ کوثر کے مزے

جس نے سمجھا عشقِ محبوبِؐ خدا کیا چیز ہے

ہیں وقف جان و دل مِرے اِس کام کے لیے

حشر میں مجھ کو بس اتنا آسرا درکار ہے

کونین میں یُوں جلوہ نُما کوئی نہیں ہے

بخت میرا جو محبت میں رسا ہو جائے

کاش مقبول ہو میری یہ دُعا جلدی سے

ذوقِ نظّارہ کو ہر وقت سفر میں رکھیے