ہر انتظام ہونے پہ حاضر نہ ہو سکا
اس کو بھی میں تو سمجھا ہوں سرکارؐ رضا
تھمتے نہیں ہیں اشک طبیعت پہ بوجھ ہے
حسرت مری قبول ہو یا سیّد الوریٰؐ
دَوری میں ہی نصیب حضوری ہو کیا عجب
ضعف بدن پہنچنے میں حائل جو ہو گیا
جلوہ حرم کا اب کے نہیں ہے جو بخت میں
ہو جائے خواب میں مجھے دیدارِ مصطفیٰؐ
شاعر کا نام :- حفیظ تائب
کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب