حکمِ خدا بھی دل کی صدا بھی درود ہے
روحانیت کی اصل غذا بھی درود ہے
آقاؐ کی چاہتوں کا ہے زینہ درودِ پاک
اور چاہتِ نبیؐ کا صلہ بھی درود ہے
مانا کہ وردِ صلے علیٰ ہے درود پر
ہر نسبتِ نبیؐ کی حیا بھی درود ہے
ہاں ہاں اندھیری قبر کی ہے روشنی درود
محشر میں عافیت کی ردا بھی درود ہے
پڑھنا دعا میں اول و آخر درودِ پاک
حاجت روا خدا کی رضا بھی درود ہے
ورثے میں دے رہا ہوں فقط دولتِ درود
اپنے بڑوں سے مجھ کو ملا بھی درود ہے
نورِ شعور بھی ہے یہی وردِ جانفزا
بنجر زمینِ دل کی گھٹا بھی درود ہے
قربِ رسولِؐ پاک کا جو بھی ہے راستہ
اسکا شکیلؔ پہلا سِرا بھی درود ہے