جانے کب قریہ ملت پہ برسنے آئے
رحمت سرور دیں، ابر کرم کی صورت
میرے معبود تجھے علم نبی کا صدقہ
علم ملے ہم کو قلم کی صورت
فتح و نصرت کی ہوائیں جو چلیں طیبہ سے
ہاتھ میں اُن کے رہیں ہم بھی علم کی صورت
میرے اشکوں سے بنے گنبد خضری کی شبیہ
تیری رحمت ہو عطا دیدہ نم کی صورت
اُن کی میراث میں سجادہ ملا ہے ہم کو
ہم کو درکار نہیں جاہ و حشم کی صورت
شاعر کا نام :- ابو الخیر کشفی
کتاب کا نام :- نسبت