خمیر حضرت آدم ابھی نہ اٹھا تھا

خمیر حضرت آدم ابھی نہ اٹھا تھا

ازل کی لوح پہ اسم حضورؐ لکھا تھا


خدا سے اپنے براہیم نے دعا مانگی

تو اپنی نسل سے تخلیق مصطفےؐ مانگی


نجات آدمیت آمد حضورؐ میں تھی

کہ آمد آپ کی تورات میں زبور میں تھی


ہر اک کتاب پہ ہر اک نبی پہ آپؐ محیط

کہا تھا آپ کو انجیل نے بھی فار قلیط


اگرچہ خود بھی نبوت کے پھول لائے تھے

مسیح، خوشخبری رسولؐ لائے تھے

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- میرے اچھے رسول

دیگر کلام

سیّد انس و جاں کا کرم ہوگیا

تیری رحمت سے قلم مجھ کو عطا ہو جانا

تنہائیوں میں جب بھی پڑھوں نعت مصطفٰی ﷺ

آقا کی زلفِ نور سے عنبر سحر ملے

زبانِ عاصی پہ نام تیرا

جمالِ گنبد ِ خضریٰ عجیب ہوتا ہے

سر صبح سعادت نے گریباں سے نکالا

ہے دعا میری مدینے کا سفر ہو جائے

پُرسان عمل پیشِ خدا کوئی نہ ہوگا

سکونِ دل آرامِ جاں مل گیا ہے