خدا کی حمد زباں پر نبی کی مدحت ہے
مِری حیات کا ہر لمحہ بیش قیمت ہے
مِرے خیال کی ضامن ہر ایک آیت ہے
اٹھاکے دیکھ لو قرآں نبی کی مدحت ہے
سمجھ میں آتا نہیں عقل محوِ حیرت ہے
نبی کا روضۂ انور ہے یا کہ جنت ہے
اسے جلا نہیں پائے گی آگ دوزخ کی
درودِ پاک کی ترسیل جس کی عادت ہے
نبی کے سایۂِ رحمت میں پل رہے ہیں ہم
نبی کی ذات سراپا خدا کی رحمت ہے
شفیقؔ آدم و عیسیٰ ہوں یاکہ موسیٰ ہوں
تمام نبیوں کو سرکار کی ضرورت ہے
شاعر کا نام :- شفیق ؔ رائے پوری
کتاب کا نام :- متاعِ نعت