کیا ہے نامِ مصطفیؐ زباں سے لف

کیا ہے نامِ مصطفیؐ زباں سے لف

بکھر گئے ہیں رنگ و نور ہر طرف


درودِ پاک صبح و شام رات دن

نہ کام دوسرا نہ دوسرا شغف


ملا ہے جب سے افتخار نعت کا

ہوئی ہے نوکِ خامہ آسماں بکف


درِ رسولؐ پر بنا کے سائباں

ملائکہ کھڑے ہوئے ہیں صف بہ صف


سہارا آخری شفیعِ مذنبیںؐ

درِ رسولؐ قلب و جان کا ہدف

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراطِ خلد

دیگر کلام

مرحبا مرحبا آگئے مصطفےٰ

مدینے ہمیں لے گیا تھا مقدَّر

گناہوں سے مجھ کو بچا یاالٰہی

عشقِ سرور میں بے قرار آنکھیں

دہلیز پہ سرکار کی جو لوگ پڑے ہیں

اللہ اللہ کثرتِ انوارِ فیضانِ جمال

تصور میں منظر عجیب آ رہا ہے

اوصاف بے نظیر ہیں اور ذات بے مثال

لب پہ نام حضور آئے گا

یہ مانا مرے پاس دولت نہیں ہے