مدحت سرورِ ذیشاں مری پلکوں پر
ہے یہ سرکار کا احسان مری پلکوں پر
نعت احمد ہے بصد شان مری پلکوں پر
اشک ہیں نعت کا عنوان مری پلکو ں پر
دیکھ کر جذبہ حسان مری پلکوں پر
ہیں فدا لولو و مر جان مری پلکوں پر
کشت عصیاں مری بہی بہہ جاتی ہے دھل جاتے ہیں داغ
جب بھی آتا ہے یہ طوفان مری پلکوں پر
ذکر ہے صاحب قرآن کا لب پر میرے
اور ہیں نقطہ قرآن مری پلکوں پر
شاعر کا نام :- حضرت ادیب رائے پوری
کتاب کا نام :- خوشبوئے ادیب