مدحت سرورِ ذیشاں مری پلکوں پر

مدحت سرورِ ذیشاں مری پلکوں پر

ہے یہ سرکار کا احسان مری پلکوں پر


نعت احمد ہے بصد شان مری پلکوں پر

اشک ہیں نعت کا عنوان مری پلکو ں پر


دیکھ کر جذبہ حسان مری پلکوں پر

ہیں فدا لولو و مر جان مری پلکوں پر


کشت عصیاں مری بہی بہہ جاتی ہے دھل جاتے ہیں داغ

جب بھی آتا ہے یہ طوفان مری پلکوں پر


ذکر ہے صاحب قرآن کا لب پر میرے

اور ہیں نقطہ قرآن مری پلکوں پر

شاعر کا نام :- حضرت ادیب رائے پوری

کتاب کا نام :- خوشبوئے ادیب

دیگر کلام

دہر کے ہادی شاہِ ہُدا مالکِ کوثر صلِ علی ٰ

ستارے نہ شمس و قمر ڈھونڈتی ہے

میرے آقا میرے لج پال مدینے والے

درود آلام کا جس وقت اندھیرا ہوگا

وجہِ تخلیقِ کل رحمتِ عالمیں خاتم الانبیاء

نبی کے دیس کی ٹھنڈی ہوائیں یاد آتی ہیں

زمین و آسماں کا حُسن آپس میں ملا دینا

رحمت ذوالجلال

اے شہ انس و جاں جمالِ جمیل

صفتاں پاک رسول دیاں نیں ٹھنڈ پائی وچ سینے