مجھ پہ بھی کرم ہو کبھی سرکارِ مدینہ

مجھ پہ بھی کرم ہو کبھی سرکارِ مدینہ

دل میرا بھی ہے طالبِ دیدارِ مدینہ


مجرم کو جہاں بھیک ملے لطف و عطا کی

بے مثل ہے کونین میں دربارِ مدینہ


بِکتے ہیں کروڑوں دلِ عشاق یہاں پر

اللہ رے یہ رونقِ بازارِ مدینہ


جو کچھ بھی کوئی آکے یہاں مانگے، ملے گا

ہر چیز کے مختار ہیں سردارِ مدینہ


دیکھو نہ حقارت سے مجھے دیکھنے والو

آنکھوں میں لیے پھرتا ہوں انوارِ مدینہ


قدسی بھی زارت کو ہیں بے تاب ظہوریؔ

ہیں رشکِ دو عالم در و دیوار مدینہ