رسُولِ اکرم کا نامِ نامی
وُہ کلکِ فطرت کا حرف اوّل
بنا جو عنواں کتابِ کُن کا
حضورؐ کی ہستئ گرامی
ہے ممکناتِ جہاں کا جوہر
جوازِ لوح و قلم اُنھی سے
وجود اُنھی سے
عدم اُنھی سے
اگر نہ ہوتے مرے پیمبرؐ
تو نقشِ امکاں اُبھر نہ سکتا
نہ یہ عناصر کا میل ہوتا
نہ کھیل ہوتا یہ روز و شب کا
سلام اُس آیہ مُبیں پر
شاعر کا نام :- حفیظ تائب
کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب