رسُولِ اکرم کا نامِ نامی

رسُولِ اکرم کا نامِ نامی

وُہ کلکِ فطرت کا حرف اوّل


بنا جو عنواں کتابِ کُن کا

حضورؐ کی ہستئ گرامی


ہے ممکناتِ جہاں کا جوہر

جوازِ لوح و قلم اُنھی سے


وجود اُنھی سے

عدم اُنھی سے


اگر نہ ہوتے مرے پیمبرؐ

تو نقشِ امکاں اُبھر نہ سکتا


نہ یہ عناصر کا میل ہوتا

نہ کھیل ہوتا یہ روز و شب کا


سلام اُس آیہ مُبیں پر

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

مسلماں اُن کے گھر سے جو وفا کرتا نظر آیا

حضور قلب ہے بے چین مجھ سے راضی ہوں !

مرحبا سرورِ کونین مدینے والے

حِرا کی اوٹ میں کونین کے در کھولنے والا

کہاں لکھ پائے تری مدحتِ تامہ ، خامہ

جو عشق نبی کے جلووؔں

تو حرف دُعا ہے مرے مولا مرے آقا

کوثریہ (پنجابی)

حُسنِ بہاراں جانِ دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم

اِک بار پھر کرم شہِ خیرُالانام ہو