رحمتوں والے نبی کے گیت جب گاتا ہوں میں
گنبد خضری کے نظاروں میں کھو جاتا ہوں میں
مشکلوں میں جب صدا دیتا ہوں میں سرکار کو
تو صدا آتی ہے گھبراتا ہے کیوں آتا ہوں میں
گو نہیں دامن میں میرے کوئی بھی اچھا عمل
دامنِ محبوب کی نسبت پہ اتراتا ہوں میں
یہ بھی ہے ان کی عنایت یہ بھی ہے ان کا کرم
نعت کے پھولوں سے ہر محفل کو مہکاتا ہوں میں
مل رہی ہے بھیک محبوب خدا کے نام کی
صدقہ محبوب خدا کے نام کا کھاتا ہوں میں
جاؤں تو جاؤں کہاں میں کس کا ڈھونڈوں آسرا
لاج والے لاج رکھنا تیرا کہلاتا ہوں میں
جب بھی یاد آتی ہے مجھ کو حاضری دربار کی
شہرِ طیبہ کے حسیں جلوؤں میں کھو جاتا ہوں میں
ان کے نام پاک کے صدقے میں پایا ہے وقار
ہے کرم سرکار کا ہر دل کو جو بھاتا ہوں میں
صدقہ اپنی آل کا مجھ پہ بھی ہو جائے کرم
دامن امید تیرے در پہ پھیلاتا ہوں میں
ذکر کرتا ہوں نیازی جب بھی میں سرکار کا
کیا بتاؤں اس گھڑی کتنا سکوں پاتا ہوں میں