سبھی مخلوق کنبہ ہے خدائے پاک و برتر کا

سبھی مخلوق کنبہ ہے خدائے پاک و برتر کا

کرے احساں جو اس کنبے پہ وہ ہے بہتریں بندہ


وہی پیارا مرا محشر میں بھی میرے قریں ہوگا

جو تم سب سے زیادہ صاحبِ خلق ِ حسیں ہو گا


خدائے پاک اور محشر پہ جو ایمان رکھتا ہو

ہے لازم اس پہ وہ مہمان کی عزّت بھی کرتا ہو


غذا بھوکوں کو دینا بہترین اسلام ٹھہرانا

سلامِ شوق کو سرکارؐ نے انعام ٹھہرایا


مرے آقاؐ نے ہی ماں باپ کو تو قیر بتلائی

سکھائی آپ ؐ ہی نے مخلصوں کی عزّت افزائی


حقوق ہمسائیگی کے شاہؐ نے یہ کہہ کے سمجھائے

یقیناً جنتی ہے خوش ہوں جس سے اس کے ہمسائے

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

کتاب کا نام :- کلیاتِ حفیظ تائب

دیگر کلام

آپ کی نگری ہے فردوسِ بریں میرے لیے

چن رجب دا جسدم چڑھیا

محبوب کی قربت میں محب کا بھی پتہ ڈھونڈ

میرے دل دے اُجڑے گلشن وچ تیری یاد دے نال آبادی اے

بیک نگاہ و جلوہ بہم نظر آیا

جان اے جگ دی گھر آقاؐ دا

خواب میں در کھلا حضوری کا

تخلیق ، یہ جہان ہُوا آپ کے طفیل

حاصلِ زیست ہے اُس نُور شمائل کی تلاش

سارے آلام دی اِکو ای دوائی کر لو