سہارا چاہیے سرکار ﷺ زندگی کے لۓ

سہارا چاہیے سرکار ﷺ زندگی کے لۓ

تڑپ رہا ہوں مدینے کی حاضری کے لۓ


حضور ﷺ ایسا کوئی انتظام ہو جاۓ

سلام کے لۓ حاضر غلام ہو جاۓ


نصیب والوں میں میرا بھی نام ہو جاۓ

جو زندگی کی مدینے میں شام ہو جاۓ


میں شاد شاد مروں گا اگر دم آخر

زباں پہ جاری محمد ﷺ کا نام ہو جاۓ


وہ بزم خاص جو دربار عام ہو جاۓ

امید ہے کہ ہمارا سلام ہو جاۓ


ادھر بھی اک نگاہ لطف عام ہو جاۓ

کہ عاشقوں میں ہمارا بھی نام ہو جاۓ


ترے غلام کی شوکت جو دیکھ لے محمود

ابھی ایاز کی صورت غلام ہو جاۓ


میں قائل آپؐ کے روضے کا وں وہ قائل طور

کلیم سے نہ کسی دن کلام ہو جاۓ


مدینے جاؤں دوبارہ پھر آؤں پھر جاؤں

تمام عمر اسی میں تمام ہو جاۓ


بلاؤ جلد مدینے میں ہے امیر کو خوف

کہیں نہ عمر دو روزہ تمام ہو جاۓ


تمہاری نعت پڑھوں میں سنوں لکھوں ہر دم

یہ زندگی میرییو نہی تمام ہو جاۓ


میری نماز جنازہ کی یوں امامت ہو

کہ دو جہان کے آقا ﷺ امام ہو جائیں


پیا رضا و ضیا نے پیا جو مرشد نے

عطا مجھے بھی شہا ایسا جام ہو جاۓ

شاعر کا نام :- نامعلوم

دیگر کلام

زمین و آسماں کا حُسن آپس میں ملا دینا

یا نبی یاد توری آئے ہے

اب جی میں ہے رہوں کہیں ابادیوں سے دور

نافذ کرو وجود پہ طاعت حضورؐ کی

چہک رہا ہے مرا مقدر

مجھے دے کے وصل کی آرزو

دیں اذنِ حضوری مرے اشکوں کی صدا ہے

مئے محبوب سے سرشار کردے

بدن میرا یہاں پر ہے مگر ہے جاں مدینے میں

خالی کبھی ایوانِ محمدؐ نہیں رہتا