سرورِ انبیاء آگئے
شاہِ ارض و سما آگئے
ختم اُن پر رسالت ہوئی
خاتم الانبیاء آگئے
نور ہی نور ہے چھا گیا
آج شمسُ الضُّحیٰ آگئے
مٹ گئیں ساری تاریکیاں
جب کہ نورِ خدا آگئے
مرحبا جشنِ میلاد ہے
واہ وا مصطفیٰ آگئے
رسمِ دُختر کُشی مِٹ گئی
جبکہ خیرالوریٰ آگئے
جن کی مرضی ہے رب کی رضا
وہ حبیبِ خدا آ گئے
سب کتابوں میں رحمان کی
_جن کا ہے تذکرہ آگئے
با ادب ہاتھ باندھے اُٹھو
شاہِ ہر دوسرا آگئے
غم نہ مرزا کرو شاد ہو
دیکھو حاجت روا آگئے
شاعر کا نام :- مرزا جاوید بیگ عطاری
کتاب کا نام :- حروفِ نُور