سیرت وکردار دیتے ہیں شہادت آپ کی

سیرت وکردار دیتے ہیں شہادت آپ کی

چار سو تاباں جہاں میں ہے صداقت آپ کی


زندگانی کا سلیقہ آپ نے بتلا دیا!

نوعِ انساں پر ہے بے پایاں عنایت آپ کی


آپ کے افکار تو قرآن کی تفسیر ہیں

باعثِ رحمت زمانے میں رسالت آپ کی


ملّتِ بیضا کی عظمت آپ کی تعلیم میں

کامیابی کی دلالت ہے شریعت آپ کی


جھولیاں بھرتے رہے محتاج بھی، مسکین بھی

باخدا اتنی فراواں تھی سخاوت آپ کی


کاروان فکر کا جادہ جہان شوق میں

منزل مقصود کا رستہ ہدایت آپ کی


کیسہ دل میں چھپا لو گوہر توحید کو

زندگانی کا اثاثہ یہ امانت آپ کی

شاعر کا نام :- گوہر ملسیانی

دیگر کلام

کعبہ کے بَدرالدُّجی تم پہ کروروں درود

راحت فزا ہے سایہء دامانِ مصطفیٰﷺ

سارے نبیوں کے عہدے بڑے ہیں

شافعِ روزِ محشر ہمارے نبی

یہ فیضِ احترامِ رسالت مآب ہے

آج ہے جشنِ ولادت مرحبا یامصطَفٰے

آپ کے قدموں پہ سر رکھنا مری معراج ہے

شاخِ گل پر چہچہاتے ہیں اسیرانِ قفس

پُوچھتے مُجھ سے تُم ہو کیا صاحب

اَلبَدرُ سَرٰی مِن فَیضَتِہٖ