شان مولا کی مُصطفےٰ جانے
مُصطفےٰ کیا ہے یہ خُدا جانے
جب خُدا خُود ہے واصفِ احمد
پھِر کوئی کیسے دُوسرا جانے
جُز محمد کے کون ہے جگ میں
جو مِرے دَرد کی دوا جانے
شِرک ہے آپ کو خدا کہنا
وہ بھی کافر ہے جو جُدا جانے
کتنے پیغام بھیجتا ہوں اُنہیں
میں یہ جانوں یا پھر ہوا جانے
کا سہ حاؔکم ہے اپنے ہاتھوں میں
جانے سائل یا پھر عطا جانے