شانِ حضور فکرِ بشر میں نہ آ سکے
کوئی بھی مصطفیٰ کی حقیقت نہ پا سکے
تفصیل کیا بیان ہو ان کے عروج کی
عرش ِ علیٰ پہ ان کے سوا کون جا سکے
والفجر ان کے چہرے کو قرآن نے کہا
مہتاب ان کے حسن کی کیا تاب لا سکے
دیکھے جو ایک بار مدینے کی رونقیں
پھر وہ حرم کی یاد نہ دل سے بھلا سکے
جو ہو سکا نہ ذکر محمد سے آشنا
محشر میں وہ حضور ؐ کو کیا منہ دکھا سکے
جس پر ظہوری ؔ ان کی نگاہِ کرم رہے
اس کا نشان نہ کوئی جہاں سے مٹا سکے
شاعر کا نام :- محمد علی ظہوری
کتاب کا نام :- توصیف