یا الہٰی مری مقبول دعا ہو آمین

یا الہٰی مری مقبول دعا ہو آمین

آخری نعت مدینے میں عطا ہو آمین


آپ کے ذکر کی محفل میں سجائے ہی رہوں

لب پہ بس شاہِ مدینہ کی ثنا ہو آمین


کاش ہو جائے کسی رات زیارت اُن کی

مجھ سے بھی میرے مقدر کی وفا ہو آمین


ہے تمنا کہ سدا آپ کے در پر ہی رہوں

سامنے روضہ ہو اور نوری فضا ہو آمین


اپنی آنکھوں میں سجالوں میں وہ پیارا منظر

چار سو گنبدِ خضرا کی ضیا ہو آمین


خاک اُس رستے کی چوموں یہی حسرت ہے مری

جس پہ آقا ترا نقشِ كکفِ پا ہو آمین


ہو کرم ناز پہ رحمت کی ردا مل جائے

ہر گھڑی شکر کا سجدہ بھی ادا ہو آمین

شاعر کا نام :- صفیہ ناز

کتاب کا نام :- شرف

دیگر کلام

خراب حال کیا دِل کو پُرمَلال کیا

مصطفیٰ، شانِ قُدرت پہ لاکھوں سلام

غلام اُن کے در کا نمایاں نمایاں

سارے ناموں سے کنارا کیجئے

کی دسّاں میں شان پیارے زُلفاں دے

میں بُلبل ہوں میرا چمن ہے مدینہ

مرحبا ہزار مرحبا آگئے ہیں سیدِ زمن

راحت جاں ہے خیال شہؐ مکی مدنی

آبروئے زمین

کافر کو بھی شعورِ وجودِ خدا دیا