ذاتِ نبی کو قلب سے اپنا بنائیے

ذاتِ نبی کو قلب سے اپنا بنائیے

اسمِ کرم کو اپنا وسیلہ بنائیے


لینا ہو بُعد میں بھی حضوری کا حَظ اگر

آنکھوں میں اُن کے شہر کا نقشہ بنائیے


منزل فلاح کی ترا مقصود ہے اگر

پھر سیرتِ رسول کو رستہ بنائیے


قاسم نبی کی ذات ہے معطی ہے خود خدا

حق ہے یہی ، اسی کو عقیدہ بنائیے


طالب اگر ہو ان کی رضا کے اے مومنو

گھر گھر درودِ پاک کا حلقہ بنائیے


باور رہے یہ قبر میں آئیں گے مصطفٰے

پلکیں بچھا کے آپ کا رستہ بنائیے


راحت اگر تو قلب کی درکار ہے جلیل

’’ذکرِ رسولِ پاک وظیفہ بنائیے‘‘

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- مشکِ مدحت

دیگر کلام

پھل ہنجواں دے پلکاں اتے آپ سجاواں گے

نشاں ملتا نہ چشمِ ہوش کو اُس ذاتِ بے حد کا

شبِ انتظار میں سو گیا وہ مرا نصیب جگا گئے

مخمور ہواواں نے سرکار دے دَر اُتے

دل کی بنجر کھیتی کو آباد کرو

اللہ دے پاک کلاماں چوں قرآن دا رتبہ وکھرا اے

دل کو جب بارِ الم یاد آیا

ملین دین و دنیا کی نعمتیں مجھے کیا نہ میرے خدا دیا

میرے اچھّے رسُول

حضورؐ کو پکارتا ہوں بے دھڑک