سحر کے وقت

سحر کے وقت

جب چڑیائیں درختوں اور مکانوں کی مُنڈیروں پر اُترتی ہیں


مجھے محسوس ہوتا ہے

ابھی قدرت کا اور انسان کا ناتا نہیں ٹُوٹا


وگرنہ یہ بہت پیارے پرندے

یہ ہواؤں کے ‘ فضاؤں کے نمائندے


مسلسل چہچہاتے

دائروں میں رقص کرتے


ابتداء سے آج تک

نورِ سحر کے ساتھ ہی


حیران کن حسن تو اتر سے

بھلا کس کی ہدایت پر


قطار اندر قطار آتے ہیں

اور صبحوں کو


اپنے دِلربا ‘ معصوم نغموں سے سجاتے ہیں !