یارب ‘ مرے وطن کو اِک ایسی بہار دے
جو سارے ایشیا کی فضا کو نکھار دے
یارب ‘ مرے وطن میں اِ ک ایسی ہوا چلا
جو اُس کے رُخ سے گرد کے دَھبے اُتار دے
یارب ‘ وہ اَبر بخش کہ جو ارضِ پاک کو
حدِ نظر تک اُمڈے ہوئے سبزہ زار دے
میداں جو جل چکے ہیں ‘ بجھا ان کی تشنگی
شاخیں جو لُٹ چکی ہیں ‘ انہیں برگ و بار دے
ہر فرد میری قوم کا ‘ اک ایسا فرد ہو
اپنی خوشی ‘وطن کی خوشی پر جو وار دے
یہ خطہ زمین مُعَنُوَن ہے تیرے نام
دے اس کو اپنی رحمتیں اور بے شمار دے