حج ادا کرنے چلا تو ذہن سے

حج ادا کرنے چلا تو ذہن سے

سب حجاباتِ عواقب اُٹھ گئے


مارنی تھیں کنکریں شیطان کو

ہاتھ میرے اپنی جانب اُٹھ گئے

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- کعبۂ عشق

دیگر کلام

اللہ کی رحمت کو صدا دیتی ہے خیرات

صبر آگیں ولولہ ہے بندگی

خدا نے ذہن بھی تم کو دیا ہے

کرنا ہے اندر اجالا ، تو شفق جلدی سے لو

دولت مرے افلاس کو سنسار کی مِل جائے

آ رہی ہے یہ کربلا سے صدا

سلام آپ پہ آقا کہ آپ احمد ہیں

لفظوں میں سکت ہے نہ معانی کا قرینہ

اپنے دامن میں ہم کو چھپا لیجئے

بلغ العلی جو کبھی کہا تو فلک پہ فکر ہوئی رسا