لمحے لمحے میں ہے خوشبو بھینی بھینی آپ کی
جانِ رحمت‘ رحمت اللّعالمینی آپ کی
گونجتی ہے مشرق و مغرب میں آوازِ حرا
بیٹھتی ہے خاک پر سدرہ نشینی آپ کی
اس جہاں میں بھی ہیں زندہ آپ کے صدقے میں ہم
آخرت میں بھی شفاعت ہے یقینی آپ کی
حشر تک کی نعمتوں کے آپ قاسم ہیں حضورؐ
شانۂ آفاق پر رکھّی ہے سینی آپ کی
عرش سے پاتال تک ہیں آپ کے نقش قدم
چھوڑ دے پیچھے ابد کو دوربینی آپ کی
قربِ حق اتنا کہ دہری جیسے ہو جائے کماں
سلطنت ہے آسمانی و زمینی آپ کی
کم ہے جتنا بھی مظفر شکر اللہ کا کرے
محسنِ عالم ہے عالم آفرینی آپ کی
شاعر کا نام :- مظفر وارثی
کتاب کا نام :- امی لقبی