لمحے لمحے میں ہے خوشبو بھینی بھینی آپ کی

لمحے لمحے میں ہے خوشبو بھینی بھینی آپ کی

جانِ رحمت‘ رحمت اللّعالمینی آپ کی


گونجتی ہے مشرق و مغرب میں آوازِ حرا

بیٹھتی ہے خاک پر سدرہ نشینی آپ کی


اس جہاں میں بھی ہیں زندہ آپ کے صدقے میں ہم

آخرت میں بھی شفاعت ہے یقینی آپ کی


حشر تک کی نعمتوں کے آپ قاسم ہیں حضورؐ

شانۂ آفاق پر رکھّی ہے سینی آپ کی


عرش سے پاتال تک ہیں آپ کے نقش قدم

چھوڑ دے پیچھے ابد کو دوربینی آپ کی


قربِ حق اتنا کہ دہری جیسے ہو جائے کماں

سلطنت ہے آسمانی و زمینی آپ کی


کم ہے جتنا بھی مظفر شکر اللہ کا کرے

محسنِ عالم ہے عالم آفرینی آپ کی

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- امی لقبی

دیگر کلام

لپٹ کر سنگِ در سے خوب رو لوں

آج اشک میرے نعت سنائیں تو عجب کیا

ہر آیتی بہ شرح و بیانِ مُحمَّدؐ است

محمد مصطفی آئے ہجر سج گئے شجر سج گئے

اوہدی یاد چے رو لینا میرا سوز تے ساز ایہو

اسم تیرا ہے ثنائے تازہ

نہ اتقا نہ عبادت پہ ہے یقیں پختہ

اضطرابِ دلِ مہجور مٹانے نہ دیا

مرا محمد میرا سہارا ، میرا محمد ہی آسرا اے

مرا وظیفہ مرا ذکر اور شعار درود