نبی کے راستے کی خاک لوں گا

نبی کے راستے کی خاک لوں گا

مَیں سب سے قیمتی پوشاک لوں گا


محل مینار کیا کرنے ہیں مُجھ کو

مدینے کے خس و خاشاک لوں گا


شہِ کونین کی فاقہ کشی سے

مَیں اپنی رُوح کی خوراک لوں گا


مِری نامہ بری آنسُو کریں گے

مَیں اُن سے دیدۂ نمناک لوں گا


مری خواہش اگر پُوچھی اُنھوں نے

مَیں استحکامِ ارضِ پاک لوں گا


حضورؐ آئیں گے جب میری لحد میں

زمیں سے قیمتِ افلاک لوں گا


مِلی جاگیر اگر جنّت میں کوئی

تو دہلیزِ شہِ لولاک لوں گا


مَیں اُن سے آخری دَم تک مظفّر

بصیرت آگہی ادراک لوں گا

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- امی لقبی

دیگر کلام

آئے وہ اور ملی تازگی تازگی

تُو ہر غم کا دافِع اے مَرفوع و رافِع

اگر وہ دیکھ لیں مجھ کو جو اک نظر بھر کے

اے ختم رُسل مکی مدنی

محبوبِؐ دل نواز سراپا کمال ہے

غم سے آزاد کیا عشقِ نبی ﷺ نے ہم کو

مختارِ جنت ساقئِ کوثر

ضروری انؐ کی حضوری ہے زندگی کے لیے

کتنا حسین دلکش اعلیٰ ترا خیال

شوق دیدار میں اب جی پہ مرے آن بنی