دَرِ زہراؓ کا ہو جتنا بھی ادب تھوڑا ہے

دَرِ زہراؓ کا ہو جتنا بھی ادب تھوڑا ہے

بہرِ تعظیم یہاں ہر کوئی ڈھب تھوڑا ہے


اُنکی شانوں کا بیاں بعد کی باتیں ہیں شکیلؔ

ان کی عظمت کیلئے اُن کا نسب تھوڑا ہے

شاعر کا نام :- محمد شکیل نقشبندی

کتاب کا نام :- نُور لمحات

دیگر کلام

السلام اے غوث الاعظم السلام

مصائب نے گھیرا مُجھے غوثِ اعظم

یاربّ نجف کی خاک پہ سجدہ نصیب ہو

وچ کپراں دے پھس گئی بیڑی پیرا ایس نوں بنے لا

بغداد کے مسافِر میرا سلام کہنا

وارث میرا پیر

میرے آقا لاثانی کرو اک نظر در تے آیاں ہاں سن کے فسانہ ترا

السّلام اے گنج بخشِؒ فیضِ عالم السّلام

جب موذّن چھیڑتا ہے سلسلہ تکبیر کا

کیوں نہ ہو رُتبہ بڑا اصحاب و اہل بیت کا