ہم نہ چھوڑیں گے تیرا در داتا

ہم نہ چھوڑیں گے تیرا در داتا

ہم پر رکھنا سدا نظر داتا


فیض عالم کا بول بالا ہو

جائے قسمت میری سنور داتا


تیرا دادا علی نبی نانا

کتنا اچھا ہے تیرا گھر داتا


ہم فقیروں کی لاج بھی رکھنا

ناز ہے ہم کو آپ پر داتا


مصدقہ ہجویر کی فضاؤں کا

دل کا مہکا رہے نگر داتا


اس تیرے دیس کی بہاروں کو

نہ کسی کی لگے نظر داتا


ہے کی آرزو نیازی کی

تیرے در پر ہو میرا سر داتا

شاعر کا نام :- عبدالستار نیازی

کتاب کا نام :- کلیات نیازی

دیگر کلام

آپ سب سے جدا سیدہ عائشہؓ

اہلِ نظر کی آنکھ کا تارا عَلیؑ علی

ہوا ہے آپ کے در پر قیام یا زہرا

آج پھر عہدِ گز شتہ کی صدا آئی ہے

درونِ کعبہ ہوا ہے لوگو ظہور

ہے کون رونقِ چمن

اللہ اللہ جس نے اپنا سر کٹایا وہ حسینؓ

زمیں پہ رب نے اتارا حسین ابن علی

مدینہ کی انگو ٹھی ہے نگینہ غوثِ اعظم کا

آباد دما دم آدم کی شہ رگ میں علی تن تن میں علی