امام غوث اولیاء کے مقتدا علی علی

امام غوث اولیاء کے مقتدا علی علی

جری شجیع متقی کرم سخا علی علی


حسن حسین کی حسِین یاد مسکرا اٹھی

ہمارے دل کی دھڑکنوں نے جب کہا علی علی


بس ایک لفظ میں چھپی ہیں مرتضٰی کی خصلتیں

حضور شہرِ علم اور با بُہا علی علی


مریضِ رنج و غم کے سر سے ٹل گئے تمام دکھ

مریضِ غم کے دل پہ جب بھی دم کیا علی علی


غدیرِ خم پہ خطبۂ حضور یاد آ گیا

ادا ہوا مری زباں سے بارہا علی علی


دکھائی دیں گی خواب میں نجف کی ساری رونقیں

اگر زباں کی نوک پر سجا لیا علی علی


رگوں میں دوڑنے لگیں قرار کی نشانیاں

کسی نے جب ہمارے کان میں پڑھا علی علی

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراطِ حَسّان

دیگر کلام

لیندے چڑھدے لوکی سارے گون ترا نہ میراں دا

قرآن کی تفسیر حسین ؑ ابنِ علی ؑ ہیں

میرے سوہنے سخی لج پال داتا

یہ کون مظلوم ہے کہ جس کی جبیں لہو سے دمک رہی ہے

السّلام اے نُورِ اوّل کے نشاں

مجھے بغداد کی دیدو اجازت یا شہہ جیلاں

صبر و بہادری تو ہے اِک نامِ کربلا

ادنیٰ ہوں میں عظیم سیادت حسینؓ کی

در پر جو تیرے آ گیا بغداد والے مرشد

تمہارے نام یہ سب کچھ ملا غریب نواز