انسانیت کا محسن اعظم حسین ہے

انسانیت کا محسن اعظم حسین ہے

رُوحانیت کا مہرِ معظم حسین ہے


سَر دے کے جس نے کفر کے پاؤں ہلا دیئے

جاں دے کے جس نے دِیں کیا محکم حسین ہے


صدق و وفا و عزم کی تصویر لاجواب

ناطق کتاب ، دینِ مجسم حسین ہے


جانِ بتول، روشنئ چشمِ بو تراب

نازِ رسولؐ ، فخرِ دو عالم حسین ہے


روشن نشانِ رفعت و اعزازِ خاکیاں

زندہ دلیلِ عظمتِ آدم حسین ہے

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

دیگر کلام

شہسوارِؑ کار زارِ کربلا میرا سلام

مرے دل کو لگی ہے تمھاری لگن یا خواجہ معین الدین چشتی

ولیاں دے ولی ہو باواجی سلطان دے سلطان تسیں

آئیں جب خاتونِ جنت اپنے گھر

حسن و جمال فکر و شجاعت تجھے سلام

سبیل، اشک لگاتا ہُوں دِیدہ ء نم پر

دل جب سے ہے خاکِ رہ قنبر کے برابر

اس قدر تیری حرارت مرے ایمان میں آئے

ہوا ہے آپ کے در پر قیام یا زہرا

تلوار علیؑ