جی لوں اگر نصیب میں حبِّ رسولؐ ہے

جی لوں اگر نصیب میں حبِّ رسولؐ ہے

ورنہ تو ساری زندگی میری فضول ہے


کہتی ہے زندگی مجھے ان ؑ پر نثار ہو

دیکھو تو کتنی مہ جبیں آلِ رسولؐ ہے


کھلتے نہیں ہیں در کبھی رحمت کے اس طرح

جیسے گرایا لوگوں نے زہراؑ کا پھول ہے


کرتی ہے ناز ماتھے پہ جن کے زمین بھی

شیر خدا کی جان ہے نورِ بتولؑ ہے


خلدِ بریں کہتے ہیں ہم سب جسے مجیدؔ

وہ تو حسنؑ حسینؑ کے قدموں کی دھول ہے

شاعر کا نام :- عبد المجید چٹھہ

کتاب کا نام :- عکسِ بو تراب

دیگر کلام

دو جہاں کا سہارا حلیمہ کے گھر

آیا نہ ہوگا اس طرح، حسن و شباب ریت پر

حضرت بلالؓ حبشی جو صحرا کی دُھول تھے

اے حبِ وطن ساتھ نہ یوں سوئے نجف جا

خواجہ کلیر سے ناطہ ہو گیا

مظہر سیّد ابرار چکوڑی والے

میرے حسین تجھے سلام

یعقوب کے لیے تو خدا کارساز تھا

تجھے مِل گئی اک خدائی حلیمہ

تری شان بو ترابی ، مرا ذوق خاک بازی