مظہر سیّد ابرار چکوڑی والے
صاحبِ گنج پُر انوار چکوڑی والے
بلبلِ باغِ نبیؐ نخلِ گُلستانِ علی
فاطمہ زہرہ کے شہ کار چکوڑی والے
جگر مہر علی دلبر غوث الثقلین
شاہِ اجمیر کے دلدار چکوڑی والے
آپ کی ذات ہے اک منبعِ برکات و فیوض
ہے انوکھی تیری سرکار چکوڑی والے
تیرے دیدار کے مشتاق کھڑے ہیں ہر سُو
برقعہ بردار زِ رخسار چکوڑی والے
ہے دعا فضلِ الٰہی کی الٰہی مجھ کو
روز ملتے رہیں سرکار چکوڑی والے
اپنے اعظم کا بھی کچھ دھیان مری جان رہے
ہے یہ تیرا ہی نمک خوار چکوڑی والے
شاعر کا نام :- محمد اعظم چشتی
کتاب کا نام :- کلیاتِ اعظم چشتی