جو تولتے پھرتے ہیں ایمانِ ابو طالب

جو تولتے پھرتے ہیں ایمانِ ابو طالب

اے کاش ! انہیں ہوتا عرفانِ ابو طالب


کس شان سے خدمت کی خالق کے پیمبر کی

اعزاز ترا عمراں ، کیا شانِ ابو طالب


اصحابِ نبی بولے کیا ورقَتہ مصحف ہے!

وہ ، سامنے رہتا تھا قرآنِ ابو طالب


کھل جائیں گے سب عقدے یکبارگی نادانو

پڑھ کے تو ذرا دیکھو دیوانِ ابو طالب


رہنا ہے بھتیجے کی ہر وقت حفاظت پر

میں ساتھ محمدؐ کے ، اعلانِ ابو طالب


دن رات وہ گھاٹی میں شمشیر بکف رہتے

محفوظ جو رکھنا تھا مہمانِ ابو طالب


اس رات کو بستر پر سوئے گا علیؓ تیرے

تجھ کو نہ ضرر پہنچے اے جانِ ابو طالب


مشکل میں رہے ہر دم وہ ساتھ محمدؐ کے

کتنا ہے یہ امت پر احسانِ ابو طالب


زیبا ہی نہیں حافظ یہ بات ہمیں ہر گز

یوں زیرِ بحث لائیں ایمانِ ابو طالب

شاعر کا نام :- حافظ عبدالجلیل

کتاب کا نام :- رختِ بخشش

دیگر کلام

پتراں لئی رشتہ ماں ورگا سچ اکھاں وچ جہان کوئی نہیں

کاش مجھ پر ہی مجھے یار کا دھوکا ہو جائے

عشق نے جتھے دکاناں کھولیاں

کر بل کہ آگ کا میں دہانہ کہوں اسے

قادریت کے نشاں تھے حضرتِ سید میاں

جمال حق رخ روشن کی تاب میں دیکھا

ذوالفقارِ نبی جب علی کو ملی

علیؑ علیؑ عرفان کا در ہے ‘ علی ؑ گویا ولی گر ہے

کیسا چمک رہا ہے سید میاں کا روضہ

قرآن کی تفسیر حسین ؑ ابنِ علی ؑ ہیں