مجھا پیر نے پیشوا غوثِ اعظم

مجھا پیر نے پیشوا غوثِ اعظم

مجھا رہبر و رہنما، غوثِ اعظم


کرم غوثِ اعظم! عطا غوثِ اعظم

ڈِیو حاضری جی، رَجا غوثِ اعظم


مکے ہانے بغداد بَرکایو مرشد!

گھنا وَر اَچے تھی، وِیا غوثِ اعظم


عبادت رِیاضت، تلاوت سخاوت

گھنی کرنا وا مرحبا! غوثِ اعظم


مجھے غوث جی تاں، کُرو گھال کرنی

بدھے اَولیا جا، وَڈا غوثِ اعظم


قدم گردنیں تے، بَدھے اولیا جی

فقط آئیں جو آئِ یا غوثِ اعظم


خدا نے نبی رَہْن، راضی ہمیشہ

مجھے حق میں کرجا، دُعا غوثِ اعظم


فنا تھی وِناں عشق میں آئیں جے کاش!

تھئے اَیڑھی نعمت، عطا غوثِ اعظم


کرم اَیڑھو تھے تِھین دیدار، مرشد!

مکے خواب میں آئیں جا غوثِ اعظم


گناہیں جِی عادت، وِنے اَیڑھی کر جا

خدارا خدا سے، دعا غوثِ اعظم


وَسیلو شہیدانِ کَرب و بلا جو

بلایوں کرو دُور یا غوثِ اعظم


جڈے باغِ جنت میں مرشد وِنو آئیں

مکے اَیک لَو چَھڈجا نا غوثِ اعظم


خدا صحت و عافیت سے نوازے

کَرونا دُعائے شفا غوثِ اعظم


گنہگار عطاّرؔ کے بخشوایو

کھمی نی سگے ہی سزا غوثِ اعظم

شاعر کا نام :- الیاس عطار قادری

کتاب کا نام :- وسائلِ فِردوس

دیگر کلام

کیسے بیاں ہو شان بناتِ رسولؐ کی

اللہ اللہ جس نے اپنا سر کٹایا وہ حسینؓ

میرے آقا دیں گواہی جس کی ارفع شان کی

ملی تقدیر سے مجھ کو صَحابہ کی ثناخوانی

دوشِ نبیؐ کہاں، یہ سناں کی فضا کہاں؟

اچھے کے پیارے میرے سہارے

راحتِ خیرالورا خاتونِ جنت آپ ہیں

عاشقانِ ذاتِ حق کا مدّعا کلیر میں ہے

خوشنودیٔ رسول ہے الفت حسین کی

یہ اولیاء کا غرور سہرا یہ انبیاء کا وقار سہرا