نبیؐ کی شان کے مظہر علی ابنِ ابی طالب

نبیؐ کی شان کے مظہر علی ابنِ ابی طالب

شجاعت کے حسیں پیکر علی ابنِ ابی طالب


شہِ بطحا نے مَن کنتُ کہا ہے جن کے بارے میں

شہِ بطحا کے وہ دلبر علی ابنِ ابی طالب


ہے جن کی شان میں لَحْمُک لَحْمِیْ جسمُکَ جِسْمِیُ

وُہ جسم و جان پیغمبر علی ابنِ ابی طالب


سراپا علم اَور عرفاں ، مجسم لطف اَور احساں

کرم شیوہ ، کرم گستر علی ابنِ ابی طالب


سپہرِ حکمت و رُوحانیت کے نّیرِ تاباں

امیرِ و فاتحِ خیبر علی ابنِ ابی طالب


مرے ہمدم ، مرے محرم ، مرے حامی ، مرے والی

مرے مولی مرے رہبر علی ابنِ ابی طالب


مزا پینے کا تو بَس حشر میں آئے گا اے تائبؔ

کہ ہوں گے ساقئ کوثر علی ابنِ ابی طالب.

شاعر کا نام :- حفیظ تائب

دیگر کلام

آن پڑے ہیں تورے دوارے

جنابِ صدیق ؓکے ہماری فہم سے ارفع مقام بھی ہیں

یہی زندہ حقیقت ہے یہی سچ بات بابُو جیؒ

حکایت غمِ ہستی تمام کہتا ہوں

اپنے وعدے کو وفا کرنے وفا والے چلے

خاتون جنت دے وانگوں کون

مرے دل میں سمائی ہے عقیدت غوثِ اعظم کی

خواجۂ خواجگاں! غریب نواز، غریب نواز

تُو نے باطل کو مٹایا اے امام احمدرضا

مَیں تو جاؤں گی واری مَیں اُڑاؤں گی آج گُلال