سارے جگ میں ہو گیا چرچا منیر الدین کا
دیکھیے جس کو وہ ہے شیدا منیر الدین کا
دستک ان کے نام سے دو گمشدہ واپس ملے
نام ہے نصرت بھرا کتنا منیر الدین کا
زندگی میں آپ چودہ مرتبہ حج کو گئے
بارگاہِ رب میں تھا رتبہ منیر الدین کا
خاندانِ غوث اعظم کے تھے وہ چشم و چراغ
تھا حسن کی آل سے رشتہ منیر الدین کا
حافظِ قرآں بھی تھے اور عاملِ قرآن بھی
خدمتِ مخلوق تھا طرّہ منیر الدین کا
ہند میں آئے مراقش سے یہیں پر بس گئے
پھیلا پھر اس ملک میں کنبہ منیر الدین کا
آپ کے کنبے میں تھے دلّی کے خواجہ میر درد
علم و فن پر تھا بڑا قبضہ منیر الدین کا
قادری مرکز بنا ہے چوڑیوں کے شہر میں
ہر طرف بکھرا ہوا جلوہ منیر الدین کا
سالکِ مجذوب تھے اور زہد و تقویٰ کے امیں
علمِ روحانی میں تھا حصہ منیر الدین کا
ان کی زیارت کےلیے مشتاق رہتے تھے سبھی
غوثِ اعظم جیسا تھا چہرہ منیر الدین کا
صاحبِ سجادہ جو سید جمال الدین ہے
صاحبِ نسبت ہے وہ پوتا منیر الدین کا
نظمی تجھ کو خاص نسبت ہے محی الدین سے
تیرے کنبے پر رہے سایہ منیر الدین کا
شاعر کا نام :- سید آل رسول حسنین میاں برکاتی نظمی
کتاب کا نام :- بعد از خدا