زندگی بوبکرکی حکم خدا کے ساتھ ہے

زندگی بوبکرکی حکم خدا کے ساتھ ہے

بدر و غار و قبر میں وہ مصطفےؐ کے ساتھ ہے


پشت ہشتم میں محمدؐ سے ملے اس کا نسب

صدیوں سے وہ رحمت ارض و سما کے ساتھ ہے


کنیت بوبکر ہے صدیق ہے اس کا لقب

یعنی عبداللہ حبیب کبریا کے ساتھ ہے


سب سے پہلے ہاتھ رکھا مصطفےؐ کے ہاتھ پر

سچی خاموشی بھی قرآن صدا کے ساتھ ہے


پاک تھا کردار اس کا قبل از اسلام بھی

روشنی کا مستحق نور الہدا کے ساتھ ہے


سر پہ رکھ لایا ہے گھر میں جو بھی کچھ سامان تھا

ہر خوشی اسکی محمدؐ کی رضا کے ساتھ ہے


حکم آقاؐ سے کیا فرض امامت بھی ادا

آپ کی ہر اک ادا اسکی ادا کے ساتھ ہے


چن لیا بعد نبیؐ پہلا خلیفہ آپ کو

آپ کا رستہ نبیؐ کے نقش پا کے ساتھ ہے


عمر بھی صدیق نے پائی تریسٹھ سال کی

عرصہء انفاس بھی خیر الورا کے ساتھ


موت کی منزل نے بھی تنہا نہیں چھوڑا اسے

وقت سے بچھڑا ہوا لمحہ بقا کے ساتھ ہے


ان کے پائے ناز سے وابستہ ہے وہ آج بھی

جنکے نیچے کی زمیں عرش علا کے ساتھ ہے


دامن ماضی میں ڈھونڈو آنے والے دور کو

جو بھی اسکے ساتھ ہے وہ ارتقا کے ساتھ ہے


میری خوشی بختی کہ صدیقی مظفر میں بھی ہوں

عاقبت میری بھی جنت کی ہوا کے ساتھ ہے

شاعر کا نام :- مظفر وارثی

کتاب کا نام :- میرے اچھے رسول

دیگر کلام

میراں غوث قطب ابدال پیر زمانے دے

علی لج پال سوہنا ، سخی بے مثال سوہنا

اک اک ولی رہینِ کرم غوثِ پاکؒ کا

نہیں زبان میں طاقت خدیجتہ الکبری

یہ کس نے دہن گنہ میں لگام ڈالی ہے

خانۂ کعبہ پہ میری جب پڑی میری نظر

ہاہو وچ ہو پیا دسدا ایہہ گلاں نے اسرار دیاں

ہے میرے شیخِ کامل کا زمانے میں ہُنر زندہ

یہ بت جو کعبہ دل کو کسی کے ڈھا دیں گے

خوشنودیٔ رسول ہے الفت حسین کی