اے جود و عطا ریز

اے جود و عطا ریز

اے مشک و عطر بیز


تو جانِ گلستان

اے غنچہء نوخیز


اک نظرِ کرم سے

صحرا ہوئے زرخیز


دو بوند ادھر بھی

اے ابرِ کرم بیز


اقوال ہیں تیرےؐ

کونین میں ضوریز


کوثر کا عطا ہو

پیمانہء لبریز


طیبہ میں پہنچ کر

دھڑکن بھی ہوئی تیز


مدحت تریؐ ارفع

اشفاقؔ نوآمیز

شاعر کا نام :- اشفاق احمد غوری

کتاب کا نام :- صراط ِ نُور

دیگر کلام

ورائے مثل ہے کونین میں جمالِ حضور

ہم پہ نَظرِ کرم، تاجدارِحرم

ہو جائے اگر مُجھ پہ عِنایت مرے آقا

میرے آقا میرے سرور

عام مومن نہیں جب ولی کی طرح

چاہے دیارِ ہند میں کچھ بھی نہیں رہے

نظر آتے ہیں ہر ذرّے میں نظّارے مُحمّد کے

بہت ناز ان کے اُٹھائے گی دُنیا

کرم ہیں آپ نے مجھ کو بلایا یارسول اللہ

آنکھیں سوال ہیں