دیکھیے جذب محبت کا اثر آج کی رات
اپنے محبُوب کو بُلوا لیا گھر آج کی رات
آئی آواز ذرا اَور قریب آجاؤ
منتظر ہَے کوئی آغوشِ نظر آج کی رات
چھُپ کے بیٹھا ہے سر شام کِسی گوشے میں
تابِ جلوہ کہاں رکھتا تھا قمر آج کی رات
خالقِ عرش سرِ عرش بصد رعنائی
جلوہ فرما ہے یہ اندازِ دگر آج کی رات
کوئی سمجھے بھی تو کیا کوئی نہ سمجھے بھی تو کیا
اللہ اللہ یہ توقیرِ بشر آج کی رات
جلد لَوٹ آئیے سرکار کہ یہ رات کٹے
ورنہ مشکل نظر آتی ہے سحر آج کی رات
خود بخود اٹھتے گئے سارے حِجابات اعظؔم
جس طرف سے بھی ہوا اُن کا گذر آج کی رات
شاعر کا نام :- محمد اعظم چشتی
کتاب کا نام :- کلیاتِ اعظم چشتی