دل کی دھڑکن تیز، ہستی صورتِ تصویر تھی

دل کی دھڑکن تیز، ہستی صورتِ تصویر تھی

عمر بھر کے خواب کی جب سامنے تعبیر تھی


یا حبیبؐ اللہ مجھ پر بھی عنایت کی نظر

چہرے چہرے پر لکھی بس ایک ہی تحریر تھی


خاک دیکھی، سنگ دیکھے اور دیکھے برگ و گل

ذرے ذرے میں نہاں تنویر ہی تنویر تھی


حلقہ حلقہ جو نفس نے ڈال دی تھی پاؤں میں

ریزہ ریزہ اُن کے دروازے پہ وہ زنجیر تھی

شاعر کا نام :- اختر لکھنوی

کتاب کا نام :- حضورﷺ

دیگر کلام

خدا دی خُدائی محمد دے در تے

مرا ذوقِ سفر محوِ سفر ہے

انسان کی عظمت کا باعث ہے درود

بہت دیر کی دِل نے وا ہوتے ہوتے

اے زمینِ عرب ، آسمانِ ادب

گدا نواز در لطف کا گدا رکھنا

مدعائے کن فکاں ہیں رحمت اللعالمیں

نور اللہ دا نور نبی دا

کروں آغاز اللہ کے نام سے

نعت کے صحیفے ہیں