ہمیں کوچہ تمہارا مِل گیا ہے

ہمیں کوچہ تمہارا مِل گیا ہے

غریبوں کو سہارا مِل گیَا ہے


کئی دن سے بھنور میں تھا سِفینہ

بحمد اللہ کِنارا مِل گیا ہے


مبارک کیوں نہیں دیتے ستارو

مِری آنکھوں کا تارا مِل گیا ہے


تو اپنی چاندنی اے چاند لے جا

ہمیں دلبر ہمارا مِل گیا ہے


فلک پر ڈھونڈتے تھے جس کو اعظؔم

زمیں پر وہ ستارہ مِل گیا ہے

شاعر کا نام :- محمد اعظم چشتی

کتاب کا نام :- کلیاتِ اعظم چشتی

دیگر کلام

حمتِ نورِ خدا میرے نبیؐ

یارب الفت سرور دے

ہے تلخئ حالات سیہ رات بہت ہے

ایک خواہش مرے دل میں برسوں سے ہے

عرب دے راہی عرب دی ٹھنڈی ہوا نوں میرا سلام آکھیں

شکر ہے آپؐ کا آستاں مِل گیا

جڑ گئے وہ رحمتوں کے خوش نما منظر کے ساتھ

نور والا آیا ہے ہاں نور لیکر آیا ہے

در ملیا جے آمنہ دے لال دا ہور ناں دوارے جاوناں

رب سچّے ملّت بیضا دا اِنج مان ودھایا اَج راتیں