ہمارے دل کے آئینے میں ہے جلوہ محمّد کا

ہمارے دل کے آئینے میں ہے جلوہ محمّد کا

ہماری آنکھ کی پتلی میں ہے جلوہ محمّد کا


نِدا ہوگی یہ محشر میں گنہ گارو نہ گھبراؤ

وہ دیکھو ابرِ رحمت جھوم کے اُٹھا محمّد کا


خدا کے سامنے پیشی ہوئی جس دم تو کہہ دوں گا

بُرا ہوں یا بھلا لیکن ہوں میں بندہ محمّد کا


کوئی جائے گا دوزخ کو کوئی جنّت میں جائے گا

مدینے کی طرف دَوڑے گا دیوانہ محمّد کا


ہُو الْمُعْطِی وَ اِنّیِ قَاسِمُ سے صاف ظاہر ہے

بٹے گا حشر تک کونین میں باڑا محمّد کا


جمیلِؔ قادری مشکل ہے مدحت ختم کر اِس پر

کہ حق کے بعد بالا سب سے ہے رتبہ محمّد کا

شاعر کا نام :- جمیل الرحمن قادری

کتاب کا نام :- قبائلۂ بخشش

دیگر کلام

گدا سارا عالم محمد دے در دا

ہو جاتی ہے مدحت بھی شہِ کون و مکاں کی

ترا جلوہ پیش ِ نظر رہے

اے شافعِ اُمَم شہِ ذِی جاہ لے خبر

معراج کی رات

میرے سوہنے دی مثال تے نظیر کوئی ناں

جمال ہستی دا حسن سارا مرے نبی دے جمال وچ اے

ہوا جب گرم بازار محمد

راضی جنہاں گنہگاراں تے حضور ہوگئے

میرا ماہی ماہی اللہ دا ہے